باب 1-1. یسوعؔ مسیح کا نسب نامہ (متی ۱:۱۔۶)
یہ ظاہر کر تاہے کہ خُدا لوگوں کو برکت دیتا ہے جو اُس کے عہد کے کلام پر ایمان رکھتے اور اُس کے وسیلہ سے زندہ رہتے ہیں ۔ اِسی طرح ، کوئی بھی جو یسوعؔ کے نسب نامہ کا حصہ بنتا ہے ایسا خُداکے کلام پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے کرتا ہے ۔ جس طرح حوالہ میں لکھا ہُوا ہے ، ’’اور یہوداہؔ سے فارصؔ اورزارحؔ تمر ؔ سے پیدا ہوئے۔‘‘تمرؔ نے جڑواں بیٹوں کو جنم دیا اور یہوداہ ؔ کے ساتھ خُداکے عہد میں اپنے ایمان کے وسیلہ سے یسوعؔ کے نسب نامہ کو جاری رکھا ۔ یہاں ، کسی اسرائیلی نے تمرؔ پر ، یہ کہتے ہوئے تنقید نہیں کی، ’’ تو غلط کر چکی ہے ۔ ‘‘ بلکہ اُنھوں نے اُس کے ایمان کی وجہ سے تمرؔ کی ، یہ کہتے ہوئے تعریف کی کہ یہ برکت والا ایمان ہے ۔ اِسی طرح خُدا اُن لوگوں کا ایمان قبول کرتاہے جو خُدا کے کلام پر ایمان رکھتے ہیں ۔ تمرؔ یسوعؔ کے نسب نامہ کا حصہ بن سکی کیونکہ اُس نے خُدا کے عہد پر ایمان رکھا ۔ اگر ہم خُدا کے کلامِ پر ایمان رکھتے ہیں، ہم بھی اِسی طرح اُس کے بیٹے بن سکتے ہیں ۔ https://www.bjnewlife.org/https://youtube.com/@TheNewLifeMissionhttps://www.facebook.com/shin.john.35
باب 1-2. آئیں ہم اپنے خُداوند یسوعؔ کا شکر ادا کریں جو ہمیں بچانے کے لئے آیا (متی۱:۱۸۔۲۵)
یہ بنی نوع انسان کی تاریخ ہے جو ذاتی تباہی کی طرف رہنمائی کرتی ہے جب ہم ایک دوسرے کو کاٹتے اور نگلتے ہیں ۔ اب تک ، ہم صر ف ایک دوسر ے کو کاٹنے ، ڈسنے ، اور مارنے کی تاریخ رکھتے ہیں ۔ ایک دوسرے کو مارنے کا گناہ دریائے یردنؔ پر ہمارے خُداوند پر منتقل ہو گیا جونہی بنی نوع انسان کی تاریخ کے عظیم ترین انسان ،اُسے بپتسمہ دے رہا تھا ، اور ہم ایک ہی بار اپنے گناہوں سے نجات یافتہ ہو گئے جونہی وہ ہمارے گناہوں کے لئے مصلوب ہُوا تھا ۔ لیکن یسوعؔ اِس دُنیا میں آیا ، اور تمام گنہگاروں کے گناہوں کو جو ایک دوسرے کو کاٹتے اور مارتے تھے انسانی تاریخ کے عظیم ترین انسان کے وسیلہ سے دریائے یردنؔ پر بپتسمہ حاصل کرنے کے وسیلہ سے اُٹھا لیا، اور ہمیں اپنے آپ کو دینے اور صلیب پر مرنے کے وسیلہ سے ایک ہی بار دُنیا کے تمام گناہوں سے بچا لیا ۔ ہمیں یقیناًاِس سچائی پر فوراً ایمان رکھنا چاہیے ۔ یہ ہے کیسے خُداوند ہمیں نجات کی اُمید عطا کرتا ہے ۔ https://www.bjnewlife.org/https://youtube.com/@TheNewLifeMissionhttps://www.facebook.com/shin.john.35
باب 1-3. یسوعؔ جو روح القد س کے وسیلہ سے پیٹ میں پڑا (متی۱:۱۸۔۲۵)
صحیفہ تفصیل سے یسوعؔ مسیح کو اِسی طرح رُوح القدس کے کاموں کو بیان کرتا ہے۔ نئے عہد نامہ کی تمام کتابیں ، مثلاً چاروں انجیلیں ، اعمال ، پولُسؔ کے خطوط ، یعقوب ؔ ، پطرسؔ اور یوحناؔ کی معرفت خطوط ، اور حتیٰ کہ مکاشفہ کی کتاب یسوعؔ کی تعلیمات ہیں ۔ چاروں انجیلوں کے دَور میں ، خُداوند نے بذاتِ خود ہمیں سکھایا ۔ جونہی انجیل کا دَور ختم ہُوا ، یسوعؔ آسما ن پر چڑھ گیا ۔ اُس نے وعدہ کِیا کہ وہ پنتیکُست کے دن رُوح القدس کو بھیجے گا ، اور تب سے یہ رُوح القدس کا دَور ہے ۔یہ رُوح القدس کا دَور ہے ۔ یہ دَور جس میں آپ اور میں رہتے ہیں ایسا دَور ہے جس میں رُوح القدس کام کرتا ہے ۔ یہ دَور جس میں آپ اور میں رہتے ہیں رُوح القدس کا دَور ہے ، اور رُوح القدس ہمارے اندر سکونت کرتا ہے ، اور ہمیں خوشخبری پھیلانے کے قابل کرتاہے ۔ اور وہ ہماری سچائی کو سمجھنے میں مدد کرتا ہے ، ہمارے گناہوں پر ملامت کرتاہے ، ہمیں خُدا کی مرضی کی اچھی طرح پیروی کرنے کے لئے مدددیتا ہے ، اور مہیا کرتا ہے ہمارے اندر کیا کمی ہے ۔ اِسی طرح، وہ ہماری احساس کرنے میں مدد کرتاہے کیا غلط ہے ، اور ہمیں کلام کے بارے میں یاد دلاتا ہے ۔ https://www.bjnewlife.org/https://youtube.com/@TheNewLifeMissionhttps://www.facebook.com/shin.john.35
باب 2. ہم خُداوند سے کہاں مناسب طورپر مل سکتے ہیں؟ (متی۲: ۱۔۱۲)
اِس د نیا میں بہت سارے لوگ زندہ رہ رہے ہیں ۔ اِ ن لوگوں کے درمیان، بہت سارے یسوعؔ کے بارے میں صرف نظریہ میں اپنے خُداوند کے طورپر سوچتے ہیں ۔ امریکہ ، ایشیا، اور یورپ میں ، دُنیا میں بہت سارے لوگ یسوعؔ مسیح پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے اپنے گناہوں سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔ جس طرح یہ بات متی باب ۲ میں ہے، ہمیں مجوسیوں کی مانند پریشان نہیں ہونا چاہیے جو بچہ یسوعؔ سے ملنے کے لئے سفر کر رہے تھے ، ستارے کی بدولت رہنمائی پائی ، لیکن پھر بھی پریشانی کا شکار ہو گئے جب وہ یروشلیمؔ میں رُکے ۔ حتیٰ کہ آج ، بہت سارے لوگ ہیں جو نجات حاصل کرنے کے لئے یسوعؔ سے ملنے کی سخت کوشش کرتے ہیں ، لیکن کبھی نجات دہندہ سے نہیں ملتے ۔ وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے ذاتی مقررہ خیالات کے مطابق یسوعؔ سے ملنا چاہتے ہیں ۔ تمام دُنیا میں سے مسیحیوں کو واقعی یسوعؔ سے ملنا ہے جو پانی اور رُوح کے وسیلہ سے آیا اور خُدا کے لوگ بننے کے لئے اپنے گناہوں سے نجات یافتہ ہونا ہے ۔ تاہم، حقیقت میں ، یہ نہیں ہے یہ کیسے ہے ۔ وجہ کہ یہ اِس طرح نہیں ہے یہ ہے کیونکہ یہ لوگ خُد اکے کلام کی پیروی نہیں کرتے ، بلکہ اِس کی بجائے اپنے ذاتی مقررہ خیالات کی پیروی کرتے ہیں۔ آج دُنیا میں بہت سارے لوگوں کا ایمان پریشانی کی حا لت میں ہے ۔ دُنیا میں بہت سارے لوگ کسی مشکل کے ساتھ بادشاہوں کے بادشاہ سے اپنے مقرر کردہ خیال کی وجہ سے کہ ’’ بادشاہ یروشلیمؔ میں پیدا ہوگا‘‘ نہیں ملتے۔ https://www.bjnewlife.org/https://youtube.com/@TheNewLifeMissionhttps://www.facebook.com/shin.john.35
باب 3-1. حقیقی خوشخبری اور یسوعؔ کے راستباز عمل کو پھیلائیں (متی۳:۱۔۱۷)
کلامِ مقدس میں،صدوقی سیاستدان ہیں۔ وہ دُنیا کے سیاستدان ہیں۔ وہ خُدا کی خدمت کی بجائے اِس دُنیا کی سیاست پر زیادہ زور دیتے ہیں۔ تاہم، فریسی تنگ نظر مذہبی راہنما تھے۔اُسی وقت اُنھوں نے کہاکہ اُنھوں نے خُدا کے کلام پر ایمان رکھا جس طرح وہ تھا ،لیکن اُنھوں نے یسوعؔ کا انکا ر کیا۔ خُدا بڑی شدت سے مایوس تھاجب اُس نے اِن لوگوں کو دیکھا ۔ خُدا کی آنکھوں میں، کیا یہ بُرے لوگ ہیں یا نہیں؟ فریسی اور صدوقی خُدا کی آنکھوں میں بُرے لوگ ہیں۔ فریسیوں نے یسوعؔ پر مسیحا کے طور پر ایمان نہ رکھا۔ یہ ہے کیوں یہ درست ہے کہ یوحناؔ اصطباغی نے اُنھیں سانپ کے بچو پکارا۔ یوحناؔ اصطباغی نے اُس وقت مذہبی آدمیوں کے ساتھ سمجھوتہ نہ کیا ۔ فریسیوں اور صدوقیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی بجائے، اُس نے اُنھیں سانپ کے بچو کے طور پر جھڑکنے کی وجہ سے بھگانے کی کوشش کی۔یوحناؔ اصطباغی نے لوگوں کو سکھایا جو خُدا کی طرف لوٹ رہے تھے کہ توبہ کافی نہیں تھی، بلکہ اُنھیں اپنی توبہ کے پھل حاصل کرنے کی ضرورت تھی، اور یعنی اُنھیں بدی سے باز آنے کی ضرورت تھی۔ مثال کے طور پر ، اُنھیں رجوع لانا اور سارا پیسہ واپس ادا کرنا تھا جو وہ سود پر لے چکے تھے۔ تب وہ اُس کے پاس بپتسمہ کے لئے آ سکتے تھے، اور خُدا کی طرف رجوع لا سکتے تھے۔ https://www.bjnewlife.org/https://youtube.com/@TheNewLifeMissionhttps://www.facebook.com/shin.john.35